ٹائیفائیڈ بخار کے جراثیم انتڑیوں میں موجود ہوتے ہیں۔ قسط ان جراثیم کو صرف دس سیکنڈ میں ہلاک کردیتی ہے۔جن لوگوں کا ہاضمہ اکثر خراب رہتا ہے ان کیلئے یہ بہترین دوا ہے۔ جتنے بھی شدید موشن آرہے ہوں اس کی گھنٹے گھنٹے بعد چار خوراکیں کافی ہیں
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! ہر ماہ عبقری میں آپ کا یہ جملہ ضرور پڑھتی ہوں کہ آپ کیلئے قیمتی موتی لایا ہوں اور چھپاتا نہیں ہوں‘سوچا کہ ایک قیمتی موتی کا اضافہ میں بھی کردوں‘ وہ قیمتی موتی ہے۔ ’’قسط شیریں‘‘۔ یہ پودا آزادکشمیر میں دریائے جہلم اور دریائے چناب کے کناروں کے ساتھ کے ساتھ بڑی کثرت سے پایا جاتا ہے۔ اس دوائی کو اصل شہرت حضور نبی کریم ﷺ کے اشادات سے ہوئی۔ حضرت زید بن ارقم روایت کرتے ہیں کہ ہمیں حضور نبی کریم ﷺ نے حکم دیا کہ ہم ذات الجنب (پلورسی) کا علاج قسط اور زیتون کے تیل سے کریں۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: وہ چیزیں کہ جن سے تم علاج کرتے ہو‘ ان میں سے پچھنے لگانا اور قسط بہترین علاج ہیں۔ ایک اور روایت میں ہے کہ اپنے بچوں کو حلق کی بیماری میں گلا دبا کرعذاب نہ دو جبکہ تمہارے پاس قسط بہترین علاج ہیں۔ حضرت جابر سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ ﷺ نے اے عورتو! تمہارے لیے مقام تاسف ہے کہ تم اپنی اولاد کو خود قتل کرتی ہو‘ اگر کسی کے گلے میں سوزش ہوجائے یا سر میں درد ہو تو وہ قسط ہندی کو لیکر پانی میں رگڑ کر اسے چٹا دے۔ اس طرح کی بے شمار روایات ہیں۔ قسط شیریں کو استعمال کرنے کے بعد مجھے اس کے جو فوائد پتہ چلے وہ بے حساب ہیں۔ حدیث شریف میں اس کے سات فائدے بیان کیے گئے ہیں:۔
1۔ سر کے درد میں مفید ہے‘ جب بھی استعمال کریں چائے والا چمچ کا چوتھا حصہ ایک گلاس پانی کے ساتھ استعمال کریں۔
2۔جگر کیلئے مفید ہے‘ یرقان میں اس کا استعمال دن میں چار سے پانچ مرتبہ انتہائی فائدہ مند ہے‘ جگر کی پرانی کمزوریوں کو رفع کرتی ہے‘ بھوک لگاتی ہے۔ 3۔انتڑیوں کے امراض دور کرتی ہے‘ ٹائیفائیڈ بخار کے جراثیم انتڑیوں میں موجود ہوتے ہیں۔ قسط ان جراثیم کو صرف دس سیکنڈ میں ہلاک کردیتی ہے۔جن لوگوں کا ہاضمہ اکثر خراب رہتا ہے ان کیلئے یہ بہترین دوا ہے۔ جتنے بھی شدید موشن آرہے ہوں اس کی گھنٹے گھنٹے بعد چار خوراکیں کافی ہیں بلکہ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ یہ پیٹ کے پرانے مریضوں کیلئے انتہائی مفید دوا ہے۔
4۔ امراض سینہ کیلئے: پرانی کھانسی کیلئے اس کو ملٹھی کے ساتھ ملا کر استعمال کرنا مفید ہے۔ یہ تپ دق کا انتہائی کم خرچ اور پکا علاج ہے‘ طب نبوی ﷺ میں اس کو زیتون کے تیل کے ساتھ ملا کر استعمال کرنا تپ دق کا علاج بتایا گیا ہے اور یہ واقعی مفید ہے۔ قسط شیریں‘ زیتون کا تیل اور شہد ہموزن ملالیں‘ یہ معجون جسمانی کمزوریوں کیلئے انتہائی مفید ہے۔ یہ پلورسی (جو کہ پھیپھڑوں میں پانی پڑجانا) کیلئے بھی بہت مفید ہے۔ 5۔یہ انسان کے جسم میں قوت مدافعت بڑھاتی ہے‘ بیماریوں کے خلاف ڈھال ہے۔یہ وائرس کے حملے کا دورانیہ کم کردیتی ہے۔مثلاً زکام تین دن لازمی رہتا ہے۔ یہ اس کا دورانیہ کم کرکے ایک دن کردیتی ہے۔حفاظتی اقدامات کے طور پر صبح وشام اس کا استعمال آپ کو وائرس کے حملوں سے محفوظ رکھے گا۔ اس کو کلونجی کے ساتھ ملا کر پیٹ کے ہر مرض کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔6۔ اگر کوئی زخم‘ پھوڑا‘ پھنسی‘ ٹھیک نہ ہورہا ہو یہ وہاں بھی کام کرتی ہے‘ صبح‘ دوپہر‘ شام پانی کے ساتھ پونا(3/4) چائے والا چمچ استعمال کریں۔ پھر قدرت کا کرشمہ دیکھیں۔ زخم بھرنے تک یقین سے استعمال کریں۔ زیادہ سے زیادہ ایک ہفتہ میں زخم بھرجائے گا۔ ورنہ ایک ہفتہ مزید استعمال کریں۔7۔گردوں کی سوزش میں اس سے بہتردوائی شاید ہی کوئی ہو‘ گردوں میں سوزش کے جراثیم منہ کے ذریعے ہی جاتے ہیں۔ گلا خراب ہو‘ ٹانسلز ہوں یا دانتوں میں انفیکشن ہو‘ آپ کے گردے متاثر ہوسکتے ہیں۔ اس کیلئے آپ قسط شیریں پانی کے ساتھ چھوٹا چمچ استعمال کریں۔ انشاء اللہ اس مرض سے محفوظ رہیں گے۔ یہ پٹھوں کے درد کیلئے بھی مفید ہے۔ اعصاب مضبوط بناتی ہے‘ چھوٹے بچوں کو سردیوں میں ٹھنڈ لگنے سے محفوظ رکھنے کیلئے اس کو شہد میں ملا کر معجون بنا کر رکھ لیں۔ ذرا نزلہ زکام محسوس کریں فوراً چٹا دیں۔ انشاء اللہ سردیاں آرام سے گزریں گی۔ اوپر دئیے گئے تمام نسخہ جات کو بلاخوف و خطر استعمال کرسکتے ہیں۔خواتین کے امراض میں بھی مفید ہے۔ لیکوریا دور بھگاتی ہے۔ الغرض فوائد ہی فوائد۔ ہر بیماری کے خلاف جسم کو قوت پہنچانے والی یہ دوا زیادہ مہنگی بھی نہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں